اتوار، 13 مارچ، 2022

برکاتِ نبوت

انبیاء  سے جب قلبی تعلق بنتا ہے تو قلب اطہر پیغمبر سے فیض پانے والے کے قلب پر وہ کیفیت آ جاتی ہے جو دیکھی نہیں جا سکتی، بیان نہیں کی جا سکتی، جس کے لئے کوئی الفاظ نہیں ملتے جو صرف محسوس کی جا سکتی ہے، کیونکہ انبیاء  بندے کو رب العٰلمین سے اس طرح آشنا کرواتے ہیں کہ ان کے فیوضات و تعلیمات میں صرف الفاظ ہی نہیں ہوتے بلکہ وہ کیفیات بھی ہوتی ہیں جو بندے کو اللہ کے قریب کر دیتی ہیں۔ وہ اللہ کونہیں دیکھ سکتا لیکن دیکھتا ہے، یعنی جس کسی بھی چیز کو دیکھ کر مانا جائے ویسے ہی وہ اللہ کو بغیر دیکھے مانتا ہے کہ جیسے اللہ کو دیکھ رہا ہے (1) یہ کیفیات قلبی برکات نبوت ﷺکہلاتی ہیں۔ دین مبین کا یہ شعبہ تصوف وسلوک، احسان، اسرارِ شریعت، طریقت،روحانیت وغیرہ کی اصطلاحات سے بھی موسوم کیا جاتا ہےاور ہمارےہاں(پاک وہند) عرف عام میں اس کو پیری مریدی بھی کہا جاتا ہے۔

”  يَتْلُوْ عَلَيْهِمْ آيَاتِهٖ“ دعوت الی اللہ ہے ” وَيُزَكِّيْهِ“ برکات نبوت ہے اور ”وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ“ تعلیمات نبوت ہے۔اب یہ قر آن نے علیحدہ سے یزکیھم کا ذکر کیا ہے ۔یعنی آپﷺ تزکیہ فرماتے تھے،یہ تزکیہ کیا ہے۔یہی ہمارا موضوع ہےاور اس شعبے کو آج تصوف و احسان یا طریقت وغیرہ کہا جاتا ہے۔

Share:

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

Recent Posts

Unordered List

  • Lorem ipsum dolor sit amet, consectetuer adipiscing elit.
  • Aliquam tincidunt mauris eu risus.
  • Vestibulum auctor dapibus neque.

Pages

Theme Support

Need our help to upload or customize this blogger template? Contact me with details about the theme customization you need.